Online Business vs Jobs کاروبار یا نوکری ایک اہم تحریر

آج کےنوجوان اور ان میں پھیلی بے روزگاری کی وباء


تحریر عزیز احمد علی زئی


[su_spacer]

بحثیت ایک نوجوان اور ٹیچر پچھلے کچھ سالوں سے ایک بات شدت سے محسوس کر رہا کہ ہم نوجوان خاص کر بلوچستان کے نوجوانوں میں احساس کمتری بہت زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے. ایک تو یہ کہ سرکاری نوکری کے علاوہ ہم کچھ کر نہیں سکتے. اس لیے ساری زندگی نوکر بننے کے لیے پڑھتے رہتے ہیں.

[su_spacer]

دوسری بات یہ کہ آن لائن کاروبار اور کام کو ہم لوگ فضول یا دھوکہ سمجھتے ہیں جبکہ دنیا کے سر فہرست تین امیر ترین آدمی آن لائن بزنس مین ہیں. ہمارے نوجوانوں میں اگر کچھ لوگ ہمت بھی کرلے آن لائن بزنس کی تو راتوں رات پیسے کمانے کا سوچتے ہینں جب پیسہ نہ ملے تو مایوس ہو کر وہ کام بھی چھوڑ دیتے ہیں۔ دنیا میں جتنے بھی کام ہو وہ ایک ترتیب کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں ایک دم کوئی کام نہیں ہو سکتا اس کی سب سے بڑی مثال کہ اللہ تعالی آسمان زمین کو ایک سیکنڈ سے بھی پہلے بنا سکتے تھے لیکن چھ دن میں ترتیب سے بنا کر ہمیں سمجھایا کہ دنیا میں کوئی بھی کام آہستہ آہستہ ترتیب سے کرنے سے ہی انسان کامیاب ہو سکتا ہے ۔

[su_spacer]

اس کے علاوہ اگر ہم سرکاری نوکری پر ہی انحصار کرے تو سرکار کتنے لوگوں کو روزگار دے سکتا جبکہ وہ خود قرض پے قرض لیتا جا رہا ۔

آبادی کی صورتحال دیکھے کہ میڈیکل کی صرف 3 ہزار سیٹوں کے لیے 40 ہزار سے زیادہ اسٹوڈنٹس اپلائی کرتے ہیں ۔حالیہ بلوچستان سروس کمیشن کے امتحان کو دیکھے جہاں چیف آفیسر کے صرف 8 پوسٹ کے لیے 8000 ہزار اعلی تعلیم یافتہ لوگ ٹیسٹ دے رہے ہیں ۔سی ایس ایس میں 290 پوسٹ کے لیے پورے پاکستان سے دس ہزار سے زیادہ نوجوان دن رات ایک کرتے ہیں۔ میرے کہنے کا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ ہم پڑھنا اور تیاری کرنا چھوڑدے بلکہ میرا یہ سب کہنے کا مقصد کہ ہم زندگی میں اپنی پہچان بنانے کے لیے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لیے پڑھائی کے ساتھ ساتھ کوئی ہنر لازمی سیکھے جو ہمیں ساری زندگی کام آئے گی پورے دنیا پر نظر ڈالے قومیں ہنر اور کاروبار سے آگے جاتے ہیں سرکار کی نوکری سے نہیں.

  [su_spacer]

گوگل کے حالیہ اپ لوڈ کیے گئے ویڈیو میں مبشر صدیق کو آپ لوگ دیکھ سکھتے ہیں کہ کچھ عرصے میں اس نوجوان نے اپنے شغل کے لیے مختلف قسم کے کھانے بنا کر اپنے والدین کو کھلاتا اور اسکے ویڈیوز بنا کر اپنے چینل پر اپ لوڈ کرتا مسلسل محنت کر کے کس حد تک آگے چلا گیا حتی کے اسے اب اچھی سی اچھی نوکری کی آفر بھی مل جائے وہ کرنے کو تیار نہیں اگر وہ ساری زندگی بھی نوکری کرتا تو بھی پوری دنیا میں یہ مقام حاصل نہ کر پاتا.

[su_spacer]

اس حوالے سے ایک چھوٹی سی کاوش کر کے دو سال پہلے یوتھ لیڈرز بلوچستان ایجوکیشنل فورم تشکیل دے کر اپنے نوجوانوں میں تعلیمی، پیشہ ورانہ قابلیت اور اخلاقی اقدار پر کام شروع کیا جب لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب کچھ بند تھا ہماری پوری ٹیم نے ایف ایس سی اور میٹرک کے ان لائن کلاسز کے انعقاد اور مختلف ٹیسٹ کی تیاری کروانے کے ساتھ مختلف کورسز میں اب تک الحمدللہ

9 ہزار اسٹوڈنٹس کو آن لائن اپنے آفیشل ویب سائٹ جبکہ آفیشل فیس بک پیج اور یوٹیوب چینل پر ہزاروں نوجوانوں کے لئے ہماری ٹیم خدمات سرانجام دے کر اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں مصروف عمل ہیں.

[su_spacer]

اس کے علاوہ ہم اپنےتمام پاس آؤٹ اسٹوڈنٹس کو بھی انشاءاللہ آن لائن ایک ایک ہنر سکھانے کا عہد کر چکے ہیں اللہ تعالی ہمیں اپنے کام میں اخلاص نٖصیب فرما ئے مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو یا ہمارے آفیشل ویب سائٹ، فیس بک اور یوٹیوب چینل وزٹ کریں شکریہ عزیز احمد علی زئی ایڈمنسٹریٹر یوتھ لیڈرز بلوچستان ایجوکیشنل فورم

[su_spacer]

Official Facebook page 

#Latest_Jobs&Scholarship

[su_spacer]

Official Website

Official whatsapp 03108690787